نتایج جستجو برای عبارت :

نوحہ

- نوحہ
ہر آس مری نورِ نظر ٹوٹ گئی ہے
عباس کے مرنے سے کمر ٹوٹ گئی ہے
آتا ہی نہیں کچھ بھی نظر تم ہی صدا دو
آواز اے ہم شکلِ نبی اپنی سنا دو
پھر صورتِ محبوبِ خدا ہم کو دکھا دو
ہم ڈھونڈتے ہیں  تم کو نشاں اپنا بتا دو
اب قوت تنویرِ بصر ٹوٹ گئی ہے
ادامه مطلب
حسنین پہ ہے آفت کی گھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
روتے ہیں نبی روتے ہیں علی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
بابا کی جدائی میں زہرا محروم ہیں اشک بہانے سے
رونے پہ لگی ہے پابندی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
وہ جس کے ناز اٹھائے خدا تعظیم کریں جس کی احمد
دربار میں ہے بے آس کھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
ادامه مطلب
حسنین پہ ہے آفت کی گھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
روتے ہیں نبی روتے ہیں علی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
بابا کی جدائی میں زہرا محروم ہیں اشک بہانے سے
رونے پہ لگی ہے پابندی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
وہ جس کے ناز اٹھائے خدا تعظیم کریں جس کی احمد
دربار میں ہے بے آس کھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
ادامه مطلب
ہو سکے تو یہ وصیت ہے نبھانا اے علی
غم میں زہرا کے نہ دل اپنا جلانا اے علی
دمِ رخصت یہ فقط آپ سے کہنا ہے علی
رات کے وقت مجھے غسل و کفن دینا تمہی
ہو جنازے میں نا شامل میرے کوئی بھی شقی
قبر بھی دنیا سے رکھنا اے علی تم مخفی
بہرِ رب میری وصیت کو نبھانا اے علی
ادامه مطلب
ہو سکے تو یہ وصیت ہے نبھانا اے علی
غم میں زہرا کے نہ دل اپنا جلانا اے علی
دمِ رخصت یہ فقط آپ سے کہنا ہے علی
رات کے وقت مجھے غسل و کفن دینا تمہی
ہو جنازے میں نا شامل میرے کوئی بھی شقی
قبر بھی دنیا سے رکھنا اے علی تم مخفی
بہرِ رب میری وصیت کو نبھانا اے علی
ادامه مطلب
زہرا کے گهرانے میں قیامت کا سماں ہے
ہر ایک طرف آج فقط آہ و فغاں ہے
اے میرے خدا کون اٹها آج جہاں سے
کہ علم کی آنکهوں سے بهی اب اشک رواں ہے
جو زندگی بهر روتا رہا کرب وبلا پر
اب کرب وبلا اسکے لئیے نوحہ کناں ہے
جلتا ہوا خیمہ ہو یا چهنتی ہوئ چادر
ہر درد ابهی تک دل باقر میں نہاں ہے
رخسار سکینہ پہ نشان جیسا ہے لوگو
رخسار پہ باقر کے بهی ویسا ہی نشاں ہے
وہ جلتی زمیں اور شہ دین کا لاشہ
عابد کا پسر آج تلک بهولا کہاں ہے
تم مر کے بهی مرقد میں نہ رہ پائے سکوں سے
غر
رن میں یہ کہتے تھے شبیر کہا ہو اکبر
ٹھوکریں کھاتا ہے اک پیر کہاں ہو اکبر
جب ستمگار نے نیزہ تمھیں مارا بیٹا
اور مقتل سے مجھے تم نے پکارا بیٹا
چھن گئ آنکھوں کی تنویر کہاں ہو اکبر
رن میں یہ۔۔۔
اب میں دوگام بھی بیٹا نہیں چل پاتا ہوں
ٹھوکریں کھا کے ہر اک گام پہ گر جاتا ہوں
کس جگہ لائی ہے تقدیر کہاں ہو اکبر
رن میں یہ۔۔۔
درد و آلام سے ہمت نہیں ہارو بیٹا
مری آواز پہ لبیک پکارو بیٹا
اے مرے نانا کی تصویر کہاں ہو اکبر
رن میں یہ۔۔۔
کس طرح تمکو بتاوں میں بصد آہ

تبلیغات

محل تبلیغات شما

آخرین وبلاگ ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها